جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے کہاہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) قضیہ کے سلسلے میں کشمیری نوجوانوں، طلباء اور طالبات کو بلی کا بکرا بنائے جانے، انہیں ہراساں کرنے اور ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
میڈیا رپورٹوں کے ذریعے جے این یو قضیہ کے سلسلے میں نئی دلی میں کشمیری نوجوانوں کو مبینہ طور پر ملوث ٹھہرائے جانے اور
اُن کی تلاش شروع کرنے کی خبروں کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے مرکز اور دلی سرکار کو خبردار کیا ہے کہ بلاوجہ اور بلا جواز تنگ طلبی اور گرفتاریوں سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسی درجنوں مثالیں ملتی ہے جن میں بے بنیاد الزامات عائد کرکے منگھڈت اور فرضی کیسوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کو ہراساں اور گرفتار کیا گیا اور کئی برسوں تک جیل کی اسیری میں رہنے کے بعد انہیں عدالتوں میں بے گناہ پایا گیا۔